حج 2023 : حجاج کرام جمرات کے بعد طواف وداع کے لیے روانہ

ریاض : حجاج کرام آج منی میں تینوں شیطانوں کوکنکریاں ماریں گے جس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل کرنے کے بعد حجاج مکہ مکرمہ پہنچ جائیں گے۔
جمعہ کے دن تشریق کا دوسرا دن شروع ہوا اور حجاج الوداعی طواف کرنے کے لیے مکہ کی عظیم الشان مسجد کی طرف روانہ ہو گئے، جو کہ حج کا آخری منسک ہے ۔
حکام نے منیٰ کے وسط میں جمرات کی سہولت کی متعدد منزلوں میں تک ہجوم کو تقسیم کرنے کے لیے متعدد راستے مختص کیے، تاکہ حجاج کرام کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔
صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کی طرف سے دیگر اداروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ حجاج کرام کے طواف وداع کو منظم کرنے کے لیے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔
ایام تشریق
خیال رہے کہ ایام تشریق عید الاضحی کے پہلے دن کے بعد تین دن آتے ہیں، یہ ایام ذوالحج کی گیارہ، بارہ، اور تیرہ تاریخوں پر مشتمل ہیں ، ان ایام میں حجاج منیٰ میں رمی جمرات اور طواف وداع کی شکل میں گذارتے ہیں۔
یوم تشریق کو یوم القرآن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے یہ نام اس لیے دیا جاتا ہے کہ حاجی منیٰ میں قیام کرتے ہیں وہیں جمرات میں رمی کا منسک ادا کرتے ہیں۔
ایام تشریق کے دوسرے دن کو روانگی کا پہلا دن کہا جاتا ہے، کیونکہ حجاج کو جمرات عقبہ الوسطیٰ پر کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے جلدی سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایام تشریق کا تیسرا دن دوسری روانگی کے دن کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں جو لوگ جلدی میں نہیں کرنا چاہتے وہ منیٰ سے نکلنے سے پہلے تین جمرات میں کنکریاں پھینکتے ہیں۔
وزارت حج کی جانب سے حجاج کو رمی کے لیے مختلف گروپس کی صورت میں جمرات جانے کی ہدایت کی جاتی ہے تاکہ منظم انداز میں بغیرکسی مشکل صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے حجاج رمی مکمل کرسکیں۔
وادی منیٰ میں موسم کی صورتحال کے پیش نظر قومی مرکز موسمیات کی جانب سے حجاج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رمی کے لیے جاتے وقت چھتری کا استعمال لازمی طورپرکریں تاکہ لو لگنے کے خطرے سے محفوظ رہا جاسکے۔
خیال رہے ان دنوں مکہ مکرمہ اورمشاعر مقدسہ میں موسم شدید گرم ہے اور مکہ مکرمہ اور منی میں درجہ حرارت 45 ڈگری ریکارڈ کیا گیاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں